اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق رہبرانقلاب اسلامی نے ایٹمی ٹیکنالوجی میں ایران کی پشرفت کو قوم کی خود اعتمادی میں اضافے اور دیگر سائنسی میدانوں میں ترقی کا سبب قراردیا ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج ایٹمی ٹیکنالوجی کے قومی دن کے موقع پر ایٹمی ادارے کے سربراہ ماہرین اور کارکنوں سے ملاقات میں فرمایا کہ گرچہ ایٹمی ٹیکنالوجی سے انرجی پیداکرنے، صنعت، طبی شعبوں، زراعت، غذاوں کو محفوظ کرنے اور تجارت میں استفادہ کیا جاتا ہے لیکن ایران میں اس کا اہم ترین فائدہ یہ ہے کہ اس نے ہماری قوم کو خود اعتمادی عطا کی ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ان مذاکرات سے اتفاق کرنےکا مقصد ایران کےخلاف سامراج کی بنائي ہوئي مخاصمانہ فضا کو بے اثر بنانا تھا۔
آپ نے ایٹمی مذاکرات کے جاری رہنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی شعبے میں سائنسی پیشرفت کبھی نہیں رکنی چاہیے اور نہ ہی اس کی رفتار میں کمی آنی چاہیے۔
آپ نے فرمایا اس کے علاوہ ایران کے ساتھ آئي اے ای اے کے تعلقات بھی معمول کے مطابق ہونے چاہیں۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سامراجی نظام ایران کو ترقی سے روکنے اور اسے ایک پسماندہ ملک کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔
آپ نے فرمایا کہ سامراج نے عوام کے مسائل کو بہانہ بناکر ایران کے خلاف عالمی سطح پر منفی فضا قائم کی تھی اور ایران کے ایٹمی معاملہ کےبہانے بھی ایران کے خلاف چھوٹا پروپیگنڈا کیا ہے لیکن اب تک انہیں شکست کے علاوہ کچھ بھی نصیب نہیں ہوا ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران ایٹمی ہتھیار کے درپے نہیں ہے اور امریکی حکام بھی اس حقیقت سے واقف ہیں کہ ایران کی پالیسی ایٹمی ہتھیار نہ رکھنے کی ہے لیکن وہ ایٹمی ہتھیاروں کےبہانے ایران کے خلاف پروپیگنڈا جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ ایٹمی مذاکرات کاروں کو ایٹمی ٹیکنالوجی میں ترقی اور تحقیقات کے جاری رہنے پر اصرار کرنا چاہیے کیونکہ ملک میں جن شعبوں میں ترقی کی گئي ہے انہیں ہرگز بند نہیں کیاجاسکتا اور کسی کو ان پر سودے بازی کرنےکاحق حاصل نہیں ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے ایران کے ماہرین کے بلند حوصلوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ جب ایرانی ماہرین نے تہران ری ایکٹر کے لئے فیول شیٹس بنانے کی توانائي حاصل کرنے کا اعلان کیا تو مغرب نے ان کا مذاق اڑایا لیکن ہمارے ماہرین نے مقررہ وقت سے پہلے یہ ھدف حاصل کرلیا اور دشمن مبہوت رہ گئے۔
رہبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ یہ جو کہا جاتا ہے کہ ایٹمی پروگرام کی وجہ سے ہی ایران پر پابندیاں لگي ہيں اور دباو ڈالے جارہے ہیں یہ صحیح نہیں ہے کیونکہ اگر ایٹمی مسلہ نہ بھی ہوتا تو مغربی ممالک کوئي اور بہانہ بنالیتے جس طرح کہ اس وقت اور مذاکرات کے دوران امریکیوں نے انسانی حقوق کا بہانہ بنایاہے۔
.......
/169